انجینئرنگ یونیورسٹی مردان کے پہلے سینڈیکیٹ کا اجلاس وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عمران خان کی زیر صدارت منعقد ہوا اس موقع پر دیگر ممبران میں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ (ر)عبدالعزیز کنڈی, اسپیشل سیکرٹری ہائر ایجوکیشن خیبر پختونخوا علی قادر صافی , نمائندہ سیکرٹری فنانس خیبر پختونخوا خورشید عالم صاحب, نمائندہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ خیبرپختونخوا حبیب اللہ صاحب , پروفیسر ڈاکٹر ابرار علی شاہ, پروفیسر ڈاکٹر محمد عباس،انجینئرز ساجد علی,ڈائریکٹر فنانس اور رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر ابرار علی شاہ بھی موجود تھے رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر ابرار علی شاہ نے پہلے سینڈیکیٹ اجلاس کا ایجنڈا پیش کیا جس میں پہلے سلیکشن بورڈ اور پہلے فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کے شفارشات کی منظوری دی گئی اس کے علاوہ پہلے اور دوسرے اکیڈمک کونسل میٹنگ کی سفارشات کی بھی منظوری دی گئی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عمران خان نے اس موقع پر کہا کہ انجینئرنگ یونیورسٹی مردان کا پروجیکٹ 2018 میں شروع ہوا اور نہایت ہی قلیل عرصہ میں 2018 میں اس کا باقاعدہ ایکٹ صوبائی اسمبلی نے منظور کیا کیا جبکہ جولائی 2018 میں میں ہائر ایجوکیشن اسلام آباد نے NoCجاری کی. اس لحاظ سے یہ ایک نئی یونیورسٹی ہے ہے جو کہ موجودہ دہ حکومت کا کارنامہ ہے اور مرد ان کے عوام کے لئے ایک تحفہ ہے ہمیں انجینئرنگ کے شعبے میں اس صوبے کی ترقی کیلئے جدید خطوط پر تحقیق کو اپنانا ہوگا گا تاکہ ہم ترقی یافتہ اقوام کے شانہ بشانہ چل سکے جس کے لیے یونیورسٹی میں ریسرچ کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لاۓ جائیں گے